khud ko bhoola ke teri yaad aayi…


زلف لہرا کے تو نے آنکھ ملائی
جگمگائے ستارے، رات آئی

زندگی کیسی رہ پہ لے آئی
جسم الگ ہے، الگ ہے پرچھائی

موت ہم کو بخوبی جانتی ہے
زندگی سے نہیں شناسائی

کوئی امکانِ وصل تھا ہی نہیں
خود کو بھولا، کہ تیری یاد آئی 

خود تلاشوں میں خود کو کمرے میں
ہائے ہائے رے میری تنہائی